گرانے دشمنوں کی فوج آپ نکلے ہیں؟
یہ کام تیر سے ہوتے ہیں، بددعا سے نہیں—

کومل جوئیہ

غزہ کی سنسان گلیوں میں،
جہاں بچوں کا خون مٹی میں جذب ہو چکا ہے،
جہاں رفح کے ملبے تلے دبی ہر چیخ،
ہماری خاموشی پہ سوال اٹھا چکی ہے۔

بددعا کی صدا ضرور آسمانوں تک پہنچتی ہے،
مگر ظالم کی فوجیں صرف دعا سے نہیں رکتیں،
وہی امت جو کبھی ایک نعرے پر صف بستہ ہو جاتی تھی،
آج منشتر، خاموش، اور بیزار نظر آتی ہے۔

سکرینوں پر اشک، پوسٹوں میں احتجاج،
پر زمینی حقیقت میں کوئی قدم نہیں،
یہ وقت ہے کہ تیر بھی اٹھیں، تدبیر بھی ہو،
دعاؤں کے ساتھ صف بندی کی تقدیر بھی ہو۔

اگر ہم واقعی “نکلے ہیں” ظلم مٹانے،
تو صرف لفظ نہیں، وجود بھی حرکت میں آئے،
ورنہ کل تاریخ یہی کہے گی—
کہ ظلم برستا رہا، اور امت فقط بددعا کرتی رہی۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here